یارو! بتاؤ کس طرف آنکھیں بچھاؤں مَیں
اُس شوخ کی کدھر کو آمد، کدھر نہیں
Related posts
-
نظر امروہوی
خلاؤں میں بکھر جاتی یہ دنیا تو ذرّوں میں توانائی نہ ہوتی -
محسن اسرار
وقت اتنا خموش رہتا ہے میں نہ بولوں تو سانحہ ہو جائے